تازہ تر ین

مودی ثالثی مانتا ہی نہیں تو ٹرمپ کی بار بار پیشکش کا کیا فائدہ،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ے کہ صدر ٹرمپ نے کشمیر پر بار بار ثالثی کی پیش کش کی ہے لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تو ان کی ثالثی مانتے نہیں لہٰذا ان کی بات سن کر ہم ہر دفعہ مطمئن ہو کر واپس آ جاتے ہیں۔ اگر واقعی سنجیدگی سے کوشش کرنا چاہتا ہے تو سلامتی کونسل کے اجلاس میں یہ مسئلہ زیر بحث آیا تو اس وقت بھی امریکہ اپنی رائے دے سکتا تھا اوریہ کہہ سکتا تھا کہ 1948ءمیں یہی مسئلہ درپیش ہوا ہے اور اس وقت بھی سلامتی کونسل میں طے پایا تھا کہ رائے شماری کر لی جائے اور وہاں کے لوگوں کی رائے پوچھ لی جائے۔ اتنے برسوں بعد اسی موضوع پر ہم آ کر کھڑے ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر اپنی بعض مصلحتوں کی وجہ سے کوئی بات نہیں کر رہے یا نہ نہیں کر رہے۔ ان کا ہاں نہ کرنا بھی ایک طریقے سے ناں ہے اس لئے کہ اگر وہ اتنے سنجیدہ ہیں تو پھر وہ انڈیا کو کیوں اس بات پر آمادہ کرتے کہ وہ مذاکرات کرے۔ امریکہ یقینا اثرورسوخ رکھتا ہے لیکن وہ ہرگز ہرگز انڈیا سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتا لہٰذا وہ کہنے کو کہہ ریتا ہے لیکن اس معاملے پر سنجیدگی کے ساتتھ ذرا سا پریشر ڈال کر انڈیا کو اس بات پر مجبور نہیں کرتا کہ وہ مقوضہ کشمیر میں معاملات درست کرے۔ اور وہاں کرفیو ہٹایا، پابندیاں ختم کرے، شہری آزادیاں بحال کرے۔ یہ امریکہ محض چال بازی سے کام لے رہا ہے وہ ہمیں بھی مطمئن کرنے کیلئے یہ کہہ دیتا ہے کہ میں ثالثی کے لئے تیار ہوں لیکن وہ انڈیا کے ساتھ معاملات خراب نہیں کرنا چاہتا اور انڈیا پر دباﺅ نہیں ڈالتا ہمیشہ یہ کہہ کر ہمیں ٹل دیتا ہے کہ جی میں ثالثی کے لئے تیار ہوں، مودی کہتا ہے میں کسی ثالثی کو نہیں مانتا پھر امریکہ کس طرح سے کہہ سکتا ہے کہ میں ضرور ثالث بنوں گا۔ ٹرمپ کا یہ کہنا ہے کہ عمران خان میرے اچھے دوست ہیں یہ محض زبانی جمع خرچ ہے۔ اگر امریکہ ڈالے تو وہ اپنی بات ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ امریکہ پاکستان کو انگیج رکھنا چاہتا ہے اپنے مقصد کے لئے وہ چاہتا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تنازعات دور کرنے کی کوششیں بھی جاری رکھے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain