تازہ تر ین

آصف زرداری کی وطن واپسی, استقبال کی تیاریاں مکمل

کراچی /لاہور( این این آئی‘آئی این پی) سابق صدر مملکت آصف علی زرداری تقریباً ڈیڑھ سال کے بعد آج خصوصی طیارے کے ذریعے دبئی سے کراچی پہنچیں گے ، پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کے پرتپاک استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ اس موقع پر سکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔آصف علی زرداری 25جون2015ءکو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اچانک دبئی روانہ ہو ئے تھے اور بیرون ملک طویل قیام کے دوران وہ لندن اور امریکہ بھی گئے ۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے آصف علی زرداری کی گزشتہ سال محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر واپسی کا اعلان کیا گیا لیکن بعد ازاں واپسی کو موخر کر دیا گیا اوراب تقریباً ڈیڑھ سال کے عرصہ کے بعد آصف زرداری آج جمعہ کے روز خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی ائیر پورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر اتریں گے جہاں پر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ہمراہ مرکزی و صوبائی رہنما ان کا استقبال کریں گے۔ پنجاب سمیت ملک بھر سے پارٹی کے مرکزی و صوبائی رہنما آصف علی زرداری کے استقبال کےلئے کراچی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔آصف علی زرداری آج جمعہ کو وطن واپسی کے بعد اولڈ ٹرمینل سے ملحقہ شاہراہ پر جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری 27دسمبر کو محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب میں شرکت کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت بظاہر پیپلز پارٹی کی قیادت کی طرف سے 27دسمبر کو کسی بھی متوقع اعلان سے خوفزدہ نظر نہیں آتی لیکن آصف علی زرداری کی وطن واپسی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا باریک بینی سے جائزہ لینے کےلئے مکمل تیار ی کئے ہوئے اور ا س کے بعد ہی آئندہ کی منصوبہ بندی کاآغازکیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو نصیحت کرتا ہوں کہ 23 دسمبر کو کوئی گڑبڑ و سیاسی غلطی نہ کریں ، آصف علی زرداری کی واپسی پر کوئی گڑبڑ کی گئی تو تو ناقابل معافی غلطی ثابت ہوگی‘زرداری کی پرسکون واپسی چاہتے ہیں جس سے کسی کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے‘ آصف زرداری کسی معاہدہ یا بارگین کے بنیاد پر باہر نہیں گئے ہیں جو کسی شرط کے پابند ہوں‘سابق صدر بیماری کی وجہ سے باہر تھے بہتر محسوس کیا تو اپنے گھر واپس آ رہے ہیں‘پاناما میں میرا نام ثابت ہوا تو سیاست کو خیرباد کہہ دوں گا۔گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک نے مسلم لیگ ن کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ 23 دسمبر کو کوئی گڑبڑ اور سیاسی غلطی نہ کریں ، آصف علی زرداری کی وطن واپسی پر کوئی گڑبڑ کی تو یہ مسلم لیگ ن کے لئے ناقابل معافی غلطی ثابت ہوگی۔ رحمن ملک نے کہا کہ ہم آصف علی زرداری کی پرسکون واپسی چاہتے ہیں جس سے کسی کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔ مورخہ 23 دسمبر2016 بوقت 01:00 بجے دوپہر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر جناب آصف علی زرداری کراچی ایئر پورٹ ٹرمینل 1 پر تشریف لائیں گے ،پارٹی قائدین اور پارٹی ورکرز کی ایک بہت بڑی تعداد ریلییوں کی صورت میں ایئر پورٹ جائے گی جہاں ایک جلسے کا انعقاد ہوگا۔جس میں پارٹی قائدین ، پارٹی ایم این ایز، پارٹی ایم پی ایز ، پارٹی کارکنان بڑی تعداد میں شرکت کریں گے ،جلسے میں شر کت کے لئے شرکائ ریلیوں کی صورت میں شہر سے اور اندرون ملک سے ایئر پورٹ آئیں گے، ٹریفک پولیس نے عوام کی سہولت کے لئے ٹریفک کے متبادل انتظامات کیے ہیں۔ لہذٰا عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ زحمت و پریشانی سے بچنے کے لئے درج ذیل مقامات سے اپنی منزل مقصود کا تعین کریں،متبادل راستے برائے ائر پورٹکلفٹن و ڈیفنس کے رہائشی ایئر پورٹ جانے کے لیے ہینو چورنگی اور کورنگی انڈسٹریل ایریا روڈ ، مرتضیٰ چورنگی سے لنک روڈ اور ملیر سٹی تھانہ سے ملیر ہالٹ ، ماڈل کالونی روڈ سے ایئر پورٹ روڈ کا استعمال کریں،وہ حضرات جو لیاقت آباد گلشن ایریا سے ایئر پورٹ جانا چاہیں وہ یونیورسٹی روڈ ، صفورہ ، ملیر کینٹ سے چیک پوسٹ نمبر 6 ماڈل کالونی روڈ سے ایئر پورٹ روڈ کا استعمال کریں،ہسپتالوں کے روٹ،ضیاءالدین ہسپتال جانے کے لیے سی ویو روڈ اور چائنا چورنگی کا استعمال کریں،سا?تھ سٹی ہسپتال جانے کے لیے بحریہ انڈر پاس کا استعمال کریں،کلفٹن و ڈیفنس کے رہائشی جناح اسپتال جانے کے لیے چوھدری خلیق الزمان روڈ ، للی برج، کینٹ سے اسکول روڈ کا استعمال کریں۔اور لانڈھی کورنگی والے حضرات کورنگی روڈ سے CSD سے بائیں جانب جناح اسپتال جا سکیں گے،جبکہ گارڈن اور صدر وغیرہ کے رہائشی صدر سے ہوتے ہوئے اسپتال جا سکیں گے،لیاقت نیشنل اور آغا خان ہسپتال جانے کے لیے یونیورٹی روڈ ، نیو ٹا?ن سے اسٹیڈیم روڈ کا استعمال کریں۔ اور ایسٹ و ملیر سے آنے والے ملیر ہالٹ ، ماڈل کالونی روڈ سے لنک روڈ ، ملیر کینٹ چیک پوسٹ نمبر 6 صفورہ سے یونیورسٹی روڈ کا استعمال کریں،مذکورہ بالا جلسہ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے روٹ پر جانے سے گریز کیا جائے متبادل روٹ کا انتخاب کریں تاکہ ہر قسم کی پریشانی سے بچا جاسکے۔ تمام ہیوی ٹریفک کو جناح برج سے پنجاب کالونی و سن سیٹ بلیوارٹ کورنگی روڈ کی طرف آنے کی اجازت نہیں ہوگی اسے ماڑی پور روڈ سے ناردرن بائی پاس کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ اسی طرح نیشنل ہائی وے سے کورنگی انڈسٹریل ایریا روڈ پر بھی ہیوی ٹریفک کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی،کسی بھی قسم کی گاڑی کو روڈ پر پارک کرنے سے گریز کریں۔ ٹریفک پولیس کی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی پریشانی یا ٹریفک جام کی صورت میں ٹریفک پولیس ہیلپ لائن 1915 پر کال کریں اسکے علاوہ ٹریفک پولیس کے واٹس ایپ نمبر0305-9266907 ، سندھ پولیس ریڈیو چینل FM-88.6 ٹیون کریں اور فیس بک پیجwww.facebook.com/karachitrafficpolice سے ٹریفک سے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain