تازہ تر ین

پاکستان کیساتھ جاری معاملات ختم, پابندیاں لگانے کا اعلان

نیویارک(سپیشل رپورٹر سے) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن بھی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر چل پڑے اورپاکستان کو نان نیٹو اتحادی حیثیت ختم کرنے کی دھمکی دیدی۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے واشنگٹن میں افغان پالیسی پر میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نان نیٹو اتحادی ہے اور امریکی فوج سے قریبی تعلقات بھی ہیں تاہم اگر پاکستان اسی طرح دہشتگردوں کو پناہ دیتا رہا تو پاکستان کی نان نیٹو اتحادی حیثیت خطرے پر پڑ سکتی ہے۔انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اسی طرح انتہا پسندوں کو مبینہ ٹھکانے دیتا رہا تو اتحادی حیثیت پر سوال آئے گا۔ریکس ٹلرسن نے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کو نہ صرف ٹھکانے فراہم کر رہا ہے بلکہ ان ٹھکانوں میں ملک سے باہر امریکی فوجیوں پر حملے اور افغان امن کوششوں کیخلاف منصوبے بھی بنتے ہیں۔ اس لیے اگر دہشتگردوں کے مبینہ ٹھکانے ختم نہ ہوئے تو پاکستان سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات کا انحصار دہشت گردوں سے نمٹنے کے نتائج پر ہوگا اور اس کے لیے پاکستان کو اپنے بہترین مفاد میں فیصلہ خود کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ امریکا کے ہمیشہ سے پاکستان سے اچھے تعلقات رہے لیکن چند سالوں سے اعتماد کی فضا متاثر ہوئی ہے۔ البتہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ختم ہونے کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہی ہوگا۔ریکس ٹلرسن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دہشت گرد ہوں گے، حملہ کریں گے، دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو نوٹس پر رکھا ہے، دہشت گردوں کو تحفظ دینے والوں سے نمٹ لیں گے اور دہشتگردوں کو تحفظ دینے والوں کو راستہ بدلنے کا بھی کہیں گے۔ جبکہ امریکا کی جانب سے افغانستان، پاکستان اور جنوب ایشیائی خطے کیلئے نئی اور پہلے سے سخت پالیسی کے اعلان کے بعد امریکا کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان مائیکل اینٹن نے بھی پاکستان کو خبردار کردیا۔امریکی ویب سائٹ پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اب تک پاکستان کے ساتھ معاملات جس طرح جاری تھے وہ ختم ہوگئے ہیں اور امریکا حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں اور ان گروہوں کا ساتھ دینے والے پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ نئی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے پاکستانی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ انہیں صدر اور انتظامیہ نے نوٹس دے دیا ہے۔مائیکل اینٹن نے دعوی کیا کہ طویل عرصے سے امریکا پاکستان کے ساتھ نہایت صبر سے پیش آتا رہا ہے، تاہم ہمیں ان سے اس کا کوئی خاص فائدہ موصول نہیں ہورہا۔ترجمان امریکی سلامتی کونسل نے بھارت اور افغانستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر اسلام آباد کی تشویش کو بہانہ قرار دے کر خارج کردیا۔انہوں نے دعوی کیا کہ بھارت جو افغانستان میں کررہا ہے وہ پاکستان کے لیے خطرہ نہیں، بھارت فوجی بیس قائم نہیں کررہا، اپنے فوجی تعینات نہیں کررہا، ایسا کچھ نہیں کررہا جس پر پاکستان شکایت کرے۔ساتھ ہی پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات کا فیصلہ کرے کہ اس کے لیے دہشت گردوں کا اتحادی بننا، انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا زیادہ اہم ہے یا امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات۔انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان اپنی پسند کا انتخاب کرے اس کے بعد ہم پاکستان کی پسند کے مطابق اپنا انتخاب کریں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain