تازہ تر ین

نیب کسی بھی وقت یہ کام کر سکتا ہے, طاہر القادری کا اہم انکشاف

لاہور (وقائع نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نیب کسی بھی وقت نوازشریف کو گرفتار کرسکتا ہے۔ انگلینڈ میں کانفرنس میں شرکت کیلئے جارہا ہوں آنا جانا لگا رہے گا۔ 4روز بعد واپس آجاﺅں گا۔ ایئرپورٹ پر مانچسٹر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت نے 3بار نوازشریف کو صفائی پیش کرنے کا موقع دیا۔ جے آئی ٹی نے 3ماہ دیئے۔ نیب نے دوبار طلب کیا لیکن پیش نہ ہوئے۔ نیب کو اپنی ساکھ بہتر بنانے کا موقع ہے امید ہے وہ چوڑوں کوپکڑ لے گی۔ آئندہ چند دنوں میں عوام اچھی خبریں سنیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لینگے۔ نجفی رپورٹ پر قیمت پر باہر لائی جائے گی۔ عید کے نماز پاکستان میں ہی پڑھوں گا۔ مقتولین کے ورثا کو انصاف کی فراہمی تک پاکستان میں ہی رہوں گا۔ اللہ نے چاہا تو ن لیگ کی حکومت آئین کے آرٹیکل 62,63کے ختم کرنے میں ناکام ہوگی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو گندگی پلٹ آئے گی۔ الیکشن کروڑوں کا کھیل اور سیاست کچھ خاندانوں کےلئے منافع بخش کاروبار ہے۔ رزق حلال کمانے والے اس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن میں حصہ لیں تو انکی ضمانتیں ضبط ہو جاتی ہیں اور مافیا ہنستا ہے۔پورے سسٹم کی تطہیر ناگزیر اور ہر سطح پر آئین کے آرٹیکل 62،63 کا نفاذ ضروری ہے ۔نیب جے آئی ٹی ممبران تک رسائی پر توانائیاں خرچ کرنے کی بجائے پانامہ ملزمان کی حاضری یقینی بنائے،کیونکہ کچھ بیمار اور کچھ بیرون ملک فرار ہو نے کےلئے پر طول رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ شریف خاندان نے نیب میں پیش ہونے سے انکار کر دیا ،کیا کوئی عام آدمی ایسا کرنے کی جرات کر سکتا ہے؟ یہ اداروں کےلئے امتحان کا وقت ہے ایک طرف آئین اور ادارے دوسری طرف مافیا کھڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے آئین و قانون کے مطابق غیر جانبدارانہ تحقیقات کیں تو مزید کئی رازوں سے پردے اٹھیں گے اور مافیا کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 کو اسکی روح کے مطابق نافذ کرنے کےلئے 23دسمبر 2012 کو مینار پاکستان کے سائے میں تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کیا تھا،جس میںمذکورہ آرٹیکلز کے نفاذ کی بات کی تھی اور پوری قوم کو ان آرٹیکلز کی اہمیت اور ناگزیریت کے بارے میں آگاہ کیا تھا ۔پھر جنوری 2013 میں لانگ مارچ کیا اور کرپٹ انتخابی پریکٹسز کے خاتمے کےلئے کانفرنسز منعقد کیں ۔60شہروں میں غیر آئینی الیکشن کمشن اور انتخاب کے خلاف دھرنے دئےے ا ور فیئر اینڈ فری الیکشن کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔الحمد اللہ ہماری آئینی جدوجہد کے پونے پانچ سال بعد امانت اور صداقت کا تقاضا کرنیوالے انہی آرٹیکلز کے تحت قوم کی پاکستان کے سب سے بڑے خائن سے جان چھوٹی۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اڑھائی سال میں سوا سو اجلاس منعقد کرنے کے بعد بھی انتخابی اصلاحات کا متفقہ بل ڈرافٹ نہیں ہونے دیا وہ آئندہ بھی نہیں ہونے دینگے ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کا یہ آغاز ہے،اس عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچنا چاہےے ہر چھوٹی بڑی مچھلی سے اسکے اثاثہ جات کی منی ٹریل مانگی جائے اور امانت، صداقت کے آئینی تصور کو امور مملکت کے ہر شعبے میں نافذ کیا جائے ۔ہمیں ایسا پاک صاف اور شفاف جمہوری نظام چاہےے جس میں کوئی اپنی کرسی کو مضبوط کرنے کےلئے ماڈل ٹاﺅن جیسے سانحات برپا نہ کر سکے اور پھر انصاف کے قتل عام کی جرات نہ کر سکے ۔انہوں نے کہاکہ مال روڈ پر 16اگست کے احتجاج کی اہمیت توجہ دلاﺅ نوٹس والی ہے ،اس احتجاج کے ذریعے شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے ورثاءنے انصاف کے اداروں سے انصاف کی استدعا کی ہے ۔انصاف کےلئے ہر سطح پر جدوجہد میں تیزی لائیں گے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain