تازہ تر ین

امریکی کانگریس کا مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ،پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

واشنگٹن(سپیشل رپورٹر سے) امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے بھارت کو کشمیر میں مظالم پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو غیرقانونی وطن سمجھ رہا ہے ،وادی میں مسلم برادری کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں ۔گزشتہ روز امریکہ کے قانون سازوں نے ایک بار پھر جموں و کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں اجلاس ہوا جس کے شرکا نے اس خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا اور 22 اکتوبر کو ہونے والی آخری سماعت کی طرح کانگریس کے ذریعہ کارروائی کی سفارش کی۔ امریکی میڈیا کے مطابق کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دو طرفہ کمیشن ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن نے ہندوستان میں سابق ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تاریخی اور قومی تناظر میں جانچنے کے لئے سماعت کی۔ہندوستان نے 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت منسوخ کیا تھا ، جس سے جموں و کشمیر کے وسطی علاقوں اور لداخ کی تشکیل کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔سماعت کے موقع پر بھارتی نژاد امریکی کانگریس کی خاتون پرمیلا جیاپال نے کہا کہ وہ کشمیر میں ہندوستانی حکومت کے اقدامات سے سخت پریشان ہیں۔ ڈیموکریٹ نے کہا ،لوگوں کو بغیر کسی الزام کے نظربند کرنا ، مواصلات کو محدود کرنا اور کسی تیسرے فریق کو کشمیر آنے سے روکنا ہمارے تعلقات کے لئے نقصان دہ ہے۔ان کے ساتھ دیگر ڈیموکریٹس شیلا جیکسن لی ، ڈیوڈ ٹرون اور ڈیوڈ سیسلین بھی شامل تھے ، جنہوں نے جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد ہندوستان کے اقدامات پر تنقید کی۔بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کی کمشنر ارونیما بھارگوا نے کہا کہ ان بھارتی اقدامات کی وجہ سے مسلم برادریوں کے حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے سماعت کو بتایاکہ پورے ملک میں ، سیاسی اور برادری کے رہنما ایک نظریہ پیش کررہے ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستانی ہونا لازمی طور پر ہندو ہونا ہے ، اور ہندوستان کی مذہبی اقلیتوں کو محکوم یا غیر ملکی سمجھاجاتاہے۔ساتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی مذہبی اقلیتیں فی الحال ایک سنگین صورتحال سے دوچار ہیں ۔ اگر ہندوستانی حکومت اپنے موجودہ راستے پر چلتی رہی تو ان کے معاشی حقوق اور آزادیاں سنگین خطرہ میں پڑسکتی ہیں۔ برطانیہ کے سابق سفیر نے بھی مسئلہ کشمیر کو فوری حل کرنے پر زور دیا ہے۔انٹرنیشنل فورمز پر مسئلہ کشمیر کی گونج، اقوام متحدہ میں برطانیہ کے سابق سفیر سر مارک لائل گرانٹ نے کہا ہے عالمی برداری مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کرے ورنہ مستقبل میں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain