لاہور(سپورٹس ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے نئے فیوچر ٹور پروگرام میں ٹیسٹ میچز کے دوران ٹاس ختم کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے جس کی سابق عظیم پاکستانی بلے باز جاوید میانداد نے حمایت کردی ہے تاہم سابق کرکٹر سلیم الطاف اس تجویز کے مخالفت میں سامنے آ گئے ہیں۔قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز جاوید میانداد نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئےکہا ہے کہ اگر آئی سی سی ٹاس ختم کرنے کی تجویز پر عمل کرتا ہے تو اس میں کوئی نقصاندہ بات نہیں کیونکہ اس کی بدولت میزبان ٹیم اپنے لیے موزوں وکٹ بنانے کے بجائے معیاری پچ تیار کرے گی۔124 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے میانداد نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ٹاس میچ کا اہم جزو ہے لیکن بہتر نتائج کے لیے تجربہ تو کرنا پڑے گا اور ٹاس ختم کرنے کی تجویز اچھی معیاری وکٹیں بننے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ موجودہ دور میں تیار کی جاے والی وکٹیں میزبان ٹیم کو غیرمنصفانہ مدد فراہم کرتی ہے اور مہمان ٹیموں کی جیت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔دوسری جانب سابق کرکٹر سلیم الطاف اس تجویز کے مخالف نظر آئے اور انہوں نے ٹاس کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹاس کھیل کا اہم اور روایتی حصہ ہے لہٰذا اسے ختم کرنے کی کوئی ت±ک نہیں۔ درحقیقت ٹاس کپتان کی قابلیت کو جانچنے کا بھی ایک ذریعہ ہے جہاں اسے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ یا باو¿لنگ کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ بعدازاں اس کا فیصلہ میچ کے اختتام پر غلط یا صحیح ثابت ہوتا ہے جو اس کی ٹیم کی فتح یا شکست پر منتج ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ چیف آپریٹنگ آفیسر کی حیثیت سے آئی سی سی کے اجلاسوں میں شرکت کرتا رہا ہوں جہاں وکٹوں کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے انٹرنیشنل کیوریٹر متعارف کرنے کی تجویز پر بھی مباحثے ہوئے۔سلیم الطاف نے تجویز پیش کی کہ ٹاس ختم کرنے کے بجائے انٹرنیشنل کیوریٹر کو وکٹ بنانے کی ذمے داری سونپی جائے جسے یہ ہدایات دی جائیں کہ وہ اسپورٹنگ وکٹیں تیار کرے۔
