تازہ تر ین

آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوگئے ہیں، معاہدہ اسی ہفتے ہوجائے گا، مشیر خزانہ

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ کی بحالی کے معاملات طے ہوگئے ہیں اور معاہدہ اسی ہفتے ہوجائے گا۔

پاکستان سنگل ونڈو لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون کے لیے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمارے پاس حکومت میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مذاکرات میں آئی ایم ایف کو ہم نے یہی بات سمجھانے کی کوشش کی ہے‘۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک اس وقت ٹوٹ گیا جب دونوں فریقین نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خود مختاری دینے کے معاملے پر اپنے اپنے موقف میں کچھ لچک دکھانے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ آئی ایم ایف اسلام آباد کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے سے خوش نہیں تھا جس کی وجہ سے واشنگٹن میں قائم قرض دینے والی ایجنسی آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کے قرض کی سہولت کی بحالی کو روک دیا تھا۔

مارچ 2021 میں پاکستان نے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے حوالے سے فنڈ کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کی آئی ایم ایف بورڈ نے بھی منظوری دی تھی۔

شوکت ترین کی سربراہی میں پاکستان کی اقتصادی ٹیم نے فنڈ حکام کے ساتھ بات چیت کے کئی دور کیے ہیں تاکہ انہیں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان بالا میں حکمران پاکستان تحریک انصاف کی عددی طاقت سے آگاہ کیا جا سکے جہاں اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے لیے آئین میں ترمیم ہونی ہے۔

9 مارچ کو وفاقی کابینہ نے ایک بل کی منظوری دی جس کا مقصد مرکزی بینک کو قیمتوں پر قابو پانے اور مہنگائی سے لڑنے کے لیے خود مختاری فراہم کرنا تھا۔

اس فیصلے کے فوراً بعد دو اہم اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کو روک دیں گے۔

نیشنل بینک پر سائبر حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ایف بی آر اور نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے، دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہوں گی، صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے‘۔

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں‘۔

مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے اور عالمی قیمتیں میرے کنٹرول میں نہیں ہیں‘۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain