تازہ تر ین

پانچ اوور کا میچ باقی, نواز شریف نے فوج اور عدلیہ کو للکارا

اسلام آباد، لاہور (نمائندگان خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر نے ثابت کر دیا کہ ان کے پاس منی ٹریل نہیں بلکہ وہ اعلیٰ عدلیہ اور فوج سے عداوت رکھتے ہیں، انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو وزیراعظم کی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد تقریر پر اپنے ردعمل کے طور پر دیئے گئے بیان میں کیا، عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے لکھی تقریر پڑھی جس کسے مندرجات سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے منی ٹریل نہیں ہے قطری شہزادے کے انکار کے بعد اب ان کے پاس دینے کو کچھ نہیں اس لئے تقریر میں نفرت انگیز زبان عدلیہ یا فوج کےلئے ہی استعمال کی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف فوج سے عداوت رکھتے ہیں اور لگتا ہے کہ تقریر میں ان کا اشارہ ان ہی کی طرف تھا کہ ان سب کے پیچھے وہ ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ بے سوچے سمجھے قومی اداروں پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی گفتگو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی میں کوئی نئی بات نہیں کی۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی سے نکلنے کے بعد جو میڈیا سے گفتگو کی وہ پہلے سے لکھی ہوئی تقریر تھی جو انہوں نے جے آئی ٹی میں جانے سے پہلے ہی پڑھ لی تھی۔عمران خان نے کہا کہ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی کو نئی چیز فراہم نہیں کی اور نہ ہی کوئی ثبوت دیے، ان کا ایک ہی دفاع تھا اور وہ تھا قطری شہزادے کا خط لیکن اب جبکہ قطری نہیں آرہا تو اب ان کے پاس کوئی چیز موجود نہیں یہ بتانے کے لیے کہ پیسے یہاں سے لندن کے محلات لینے کے لیے کیسے باہر گئے۔ چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کی تقریر میں سب سے شرمناک بات یہ تھی کہ وہ اس معاملے کو اس طرح پیش کررہے ہیں کہ جیسے ان کے خلاف یہ کوئی سازش ہے، اور یہ سازش کون کررہا ہے؟ ان کا اشارہ دو ہی طرف ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ فوج اور عدلیہ مل کر یہ سازش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں یہ بات یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جب نئے آرمی چیف اور نئے چیف جسٹس آئے تو مریم نواز نے ٹوئیٹ کی تھی کہ اندھیری نکل گئی، طوفان نکل گیا، یعنی حالات اچھے ہوگئے، اس کا مطلب یہ ہے کہ نئے آرمی چیف اور چیف جسٹس دونوں ہی پر انہیں پورا اعتماد تھا اور آج وہ ان ہی پر انگلیاں اٹھارہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف بطور ملزم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام ملک کی دولت لوٹنے والوں کا احتساب چاہتے ہیں اگر گلو بٹوں نے کوئی بھی غنڈہ گردی کی تو پی ٹی آئی مقابلہ کرے گی۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پانچ اوور کا میچ رہ گیا،کرپٹ لوگوں سے جان چھوٹے گئی،ن لیگ کا سیاسی تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا،جن کو قوم کے بجائے اپنی دولت عزیز ہوتی ہے،ان کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے،اسحاق دار والڈ بینک اورآئی ایم ایف کو گولی دے دیتے ہیں،ان کے لیے ملکی بیورو کرپٹ کیا چیز ہیِں۔جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اسحاق دار اپنا بیان ہی بھیج دیں تو کام تما م ہوجائے گا۔پانچ اوور کا میچ رہ گیا۔کرپٹ لوگوں سے جان چھوٹے گی۔اسحاق دار والڈ بینک اور آئی ایم ایف کو گولی دے دیتے ہیں ۔ ان کے لیے ملکی بیوروکرپٹ کیا چیز ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ملک سے باہر اتنا کچھ نکلے گا یہ لوگ بے نقاب ہوجائیں گے۔ن لیگ کا سیاسی تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ دولت اور اقتدار جن کو عزیز ہوتا ہے۔ان کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے۔جن کو قوم کے بجائے اپنی دولت عزیز ہوتی ہے ۔ان کے ساتھ ایسا ہوتا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شریف برادران کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں نوازشریف پانامہ کی جے آئی ٹی میں سچ بتا کر قومی ذمہ داری کا ثبوت دیں توقع ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف پانامہ کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ( جے آئی ٹی) میں پیش نہیں ہوئے بلکہ ان کو پیش کرایا گیا ۔ ان کو عدالتی کٹہرے میں لانے میں تحریک انصاف کو ڈیڑھ سال لگا ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ قصیدہ خوانی ہے ورنہ الزام لگتے ہی مستعفی ہو جاتے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں پارٹی رہنماﺅں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں سوال اٹھایا کہ کیا جے آئی ٹی وزیراعظم سے یہ سوال بھی کرے گی کہ ان کے ماتحت ادارے تحقیقات میں تاخیر اور رکاوٹیں کیوں ڈال رہے ہیں؟پیپلز پارٹی رہنما بابر اعوان نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں پہلی حکومت ہے جس نے کرپشن کے الزامات کا جواب دینے کے بجائے تمام اداروں اور اپوزیشن پر حملے کا آغاز کر رکھا ہے۔پاکستان تحریک انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاو نٹ پر اس دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انصاف کی جدوجہد آج پہلے سنگ میل تک پہنچ گئی ہے۔مزید کہا گیا کہ تاریخ رقم ہورہی ہے، ایک عہدے پر موجود وزیراعظم کا احتساب ہورہا ہے، یہ انصاف کے لیے عوام کی جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ ملک میں شفاف احتساب سے جمہوریت کا خاتمہ نہیں اس کی مضبوطی ہو گی، آئین و قانون کے مطابق امیر اور غریب کے ساتھ اس جیسا سلوک ہی عوام، ملک اور اداروں کو مضبوط کرے گا، عمران خان کی تبدیلی کی جنگ کامیابی ہو رہی ہے اور آج ہر پاکستان میں سیاسی شعور آ چکا ہے اور آنے والے وقت میں عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے ہی اپنا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں سنائیں گے۔ تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس بے گناہی ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے، ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے اور اربوں روپے کی جائیدادیں بنانے کے باوجود یہ اپنے آپ کو مظلوم ظاہر کر رہے ہیں، جے آئی ٹی کو متنازع سمجھنے والے اسی کے سامنے پیش ہوئے ہیں، نوازشریف کے درباریوں نے جے آئی ٹی کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اداروں کو کھلی دھمکی دی ہے، وزیراعظم کو پتہ چلگیاہے کہ وہ جے آئی ٹی سے نہیں بچیں گے، اگر کرپشن کا معاملہ نہیں تو پھر کیا، اگر منی ٹریل نہیں تو پھر کرپشن سے پیسہ کمایا۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا جے آئی ٹی میں پیش ہونا اعزاز نہیں رسوائی کی بات ہے، عید کے بعد حکومت کے خلاف دما دم مست قلندر ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی جدوجہد کے آغاز میں کرپشن فری پاکستان کا خواب دیکھا تھا، ان کا ویژن ہے کہ کالی بھیڑوں کو ختم کئے بغیر ملک کو ترقی اور خوش حالی کی راہ پر ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد پہلے سے لکھی تقریر کر کے اپنے اؑٓپ کو عوام کے سامنے معصوم ظاہر کرنے کی ناکام کوشش تھی۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نون لیگ نے جے آئی ٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی، یہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو گی۔ جے آئی ٹی تصویر لیک کیوں کرے گی، اسے کیا حاصل ہو گا؟ پانچوں جج مطمئن نہیں ہوئے تو جے آئی ٹی بنائی گئی۔ نوازشریف مظلومیت کا لبادہ اوڑھ کر سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں جو اب نہیں ہو گا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی کے کسی ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیا، یہ تاثر دیتے رہے کہ عام شہری نہیں وزیراعظم ہیں، 3 گھنٹے بعد کھڑے ہو کر کہا کہ میرا وقت پورا ہو گیا ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ وزیراعظم جے آئی ٹی کو کسی سوال پر مطمئن نہ کر پائے اور سوالات کے جواب دینے کے بجائے گرجتے برستے رہے۔ جے آئی ٹی نے اپنے نوٹس میں لکھا ہے کہ وزیراعظم نے تعاون نہیں کیا۔ نبیل گبول نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف ن لیگ کو متحد رکھنے کے لئے استعفیٰ نہیں دیں گے وہ 5 ماہ کا وقت پورا کرنا چاہتے ہیں۔ جے آئی ٹی کے دوحہ جانے سے وزیراعظم کی سپورٹ کا تاثر جائے گا۔ جے آئی ٹی قطر سے بھی خالی ہاتھ واپس آئے گی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پنجاب پر قبضہ کرکے ملک کے نظام کو یرغمال بنالیا ہے اس سے نظام عدم توازن کا شکار ہے ۔ ملک میں دولت اور طاقت کا الائنس ہوگیا ،ہر چیز پر یہ لوگ قابض ہوگئے ہیں۔طاقتور لوگ اقتدار میں بیٹھ کرہرچیز خرید رہے ہیں ملک کو ان سے نجات دلانے کے لئے اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے ۔کوئی ایک شخص یا جماعت ان سے مقابلہ نہیں کرسکتی۔اوپر سے لیکر نیچے تک سب ان کی لونڈی ہے ۔جے آئی ٹی کے بارے میں رائے پر قائم ہوں ،اللہ کرے میری رائے درست ثابت نہ ہومگر مجھے میر ی دعا قبول ہوتی نظر نہیں آرہی۔ جماعت اسلامی کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہوکر آگے بڑھے۔تحریک انصاف کے رہنماچودھری سرورنے کہا کہ ہم سب کو کرپشن کے خاتمے اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کرنی چاہیے۔پیپلزپارٹی کے رہنما منظور وٹو نے کہا کہ جب اوپر سے احتساب شروع ہوتو نیچے خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ طاقتور فیملی کے خلاف انکوائری کے بعد سب معاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain