تازہ تر ین

نصیب ِطائرانہ خلد

انجینئر افتخار چودھری
کیا نصیب پایا ہے ہے ہمارے اس دوست نے اللہ کے پیارے نبیؐ نے اپنا ہمسایہ بنا لیا ہے ہر سال اقامہ تجدید ہو تا ہے اور ہر سال آقا مہر لگوا دیتے ہیں۔خوش نصیب ڈاکٹر خالد عباس الاسدی واقعی خوش بخت ہیں جو تقریباً چار عشروں سے مدینہ منورہ میں رہ رہے ہیں۔
رؤف طاہر مرحوم بڑی مزے مزے کی باتیں سنایا کر تے تھے۔ ایک دن کہنے لگے کہ ایک اللہ کے ولی تھے اپنے مریدوں کے ساتھ بڑی دور سے مکہ پہنچے پڑا ڈالا دوسرے ہی روز کہنے لگے کہ خواب میں ملتان نظر آیا ہے۔ مریدوں سے کہا چلو واپس انہوں نے سوال کیا حضرت یہ کیوں؟جواب دیا یہاں آ کر ملتان خواب میں آیا ہے چلو ملتان جا کر مکے کے خواب دیکھتے ہیں۔نور جرال اور افتخار دونوں شائد خواب دیکھنے نیویارک اور پنڈی چلے گئے باقیوں کو ضرور مکہ اور مدینہ ہی خوابوں میں نظر آتا ہو گا شائد اسی لئے ٹکے ہوئے ہیں۔جیسے مدینہ کے باسی ڈاکٹر خالد عباس الاسدی جو بن لادن ہسپتال میں برس ہا برس سے خدمت خلق کر رہے ہیں۔
نور جرال بڑا پیارا بھائی ہے اس کی زبانی ایک نعت کو مدتوں سے گنگناتا ہوں ۔
کاش طیبہ میں سکونت کا شرف مل جاتا
دیکھتے روضہ سرکارؐ کو آتے جاتے
نعت کا فیض نور جرال کو مل چکا ہے اللہ نے صدارتی تمغہئ حسن کارکردگی سے نوازا ہے شکریہ صدر پاکستان! شکریہ! اب ہمارے دوست کی باری ہے جو مدینے میں بیٹھ کر نعت لکھتا ہے اور حُب نبیؐ میں ڈوب کے لکھتا ہے۔
بات تو سچ ہے یہ نصیب نصیبوں والے کو ملتا ہے۔ان میں ڈاکٹر خالد عباس الاسدی بھی شامل ہیں جو کئی عشروں سے دنیا کی مقدس ترین سر زمین میں رہ رہے ہیں۔میری تقریر سننے والے جانتے ہیں کہ میں اپنی تقریر کا آغاز وہ دانائے سبل،ختم الرسلؐ، مولائے کل سے شروع کرتا ہوں اور اس کے ساتھ ایک شعر آقا ؐلفظ جب تک وضو نہیں کرتے ہم تیری گفتگو نہیں کرتے اور بعد میں درود شریف پڑھتا ہوں اس سے میری تقریر میں برکت پڑ جاتی ہے جب سے یہ وطیرہ ہے اللہ نے زبان کی ساری لکنتیں دور کر دی ہیں اور لفظ سامنے دست بستہ کھڑے ہوتے ہیں۔میرے بیٹے کا دوست سلیم ہاشمی پوچھتا ہے انکل آپ تقریر کی تیاری کرتے ہیں اسے یہ علم ہی نہیں سب اس کے نانا سے محبت کا فیض ہے۔یہ لازوال شعر ڈاکٹر خالد عباس الاسدی کا ہے۔اللہ انہیں سلامت رکھے اس بار آیا تو مدتوں بعد بالمشافہ ملاقات ہوئی۔ جب آنکھ کا عارضہ لاحق ہوا تو روتا تھا ایک دن فون آیا میں دعا کروں گا آپ آنکھ بند کر کے یا نور یا نور پڑھتے رہئے اور علاج جاری رکھئے۔میرے اللہ کا کرم ہوا میں پھر مدینے آ گیا۔جون میں حاضری دی امتیاز مغل اور ان سے ملاقات نہ ہو سکی واپسی پر فون آیا راستے میں تھے ڈاکٹر صاحب نے محبت کا اظہار کیا پچھلے ہفتے پھر حاضری نصیب ہوئی تو کھانے پر بلا لیا وہیں عزیزم جہانزیب منہاس سے ملاقات ہوئی۔منہاس انہی راستوں پر ہے جن سے ہم تیس سال پہلے گزر کر آئے۔مدینے والے کے دربار میں ہر حاضر ہونے والے کی خدمت کرتا ہے۔وہاں برادر سردار صابر کے ہوٹل میں نشست ہوئی اپنی دو کتابیں عطا کیں پاک چین دوستی اور پاک سعودی دوستی دو لاجواب کتابیں ان کی شاعری پر مشتمل ہیں۔کبھی اللہ نے موقع دیا تو ان کتب پر لکھوں گا۔صدارتی ایوارڈ کو اعزاز مل جائے اگر یہ ڈاکٹر خالد کو مل جائے۔ڈاکٹر علوی صدارت کو پیارے ہونے سے پہلے اچھے دوست تھے میری کوشش ہو گی کہ ایوان کی بلند و بالا دیواروں پر کوئی کمند ڈال کر ان کے کان میں کہہ دوں سرکارؐ مدینہ کے درباری کو اعزاز دے کر اعزاز پا لیجئے۔
دیکھنے میں لکھنو والے لگتے ہیں چھریرا بدن سامنے سے کم کم بال اور پیچھے سے شاعروں جیسے بال،کیوں نہ ہو خود بھی بڑے پائے کے شاعر ہیں۔جی کرے ویخدا رواں،نفیس ڈاکٹر خالد کے لئے جدہ کے اتحاد کلب کے ساتھ ایک فلیٹ میں رات کے اس پہر جو کچھ لکھ رہا ہوں وہ دل ہی سے لکھ رہا ہوں۔کمال کا بھائی ہے ہمارا اور اوپر سے خاتون خانہ بھی لا جواب۔تاریخ شاہد ہے کہ ہر کامیاب شخص کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔اور اس بہن سے مل کر دلی خوشی ہوئی جس نے ڈاکٹر صاحب کے ساتھ سالہا سال گزارے۔میں دوران ملازمت کوئی چار بار مدینہ رہا اسی کی دہائی میں پھر نوے اور اس کے بعد دو ہزار دس اور دو ہزار چودہ میں۔ڈاکٹر صاحب سے کافی ملاقاتیں رہیں۔ مرنجان و مرنج خالد عباس کی شاعری کی خوبصورتی کا ایک شعر ہی کافی ہے۔میں چونکہ تبصرہ کتب نہیں کر رہا میں نے ڈاکٹر صاحب کا شکریہ ادا کرنا ہے کہ انہوں نے میرے لئے قطعہ لکھا اس کالم کو یہ بھی نہ سمجھئے کہ من ترا حاجی بگویم تو مرا ملا بگو میں تمہیں حاجی کہوں اور اس کے بدلے تو مجھے ملا کہے۔ویسے آج کل دونوں نام ہی کوئی خاص وزن نہیں رکھتے کیونکہ اس نام کے ورثا نے کچھ اچھا نہیں کیا۔اللہ پاک انہیں خوش رکھے جو اللہ کے دین کی خدمت کرتے ہیں۔
نسیم سحر تگڑا شاعر ہے جدہ سے ایک بار جا رہا تھا تو کہا
ہمارے شہر سے یوں افتخار کا جانا
ہے دوستوں کے دلوں سے قرار کا جانا
گراں گزرتا نہ تھا صد ہزار کا جانا
مگر ایک دیرینہ یار کا جانا
نسیم معاف کر دیں اگر لکھنے میں کوئی بھول چوک ہو۔منور ہاشمی کے ہوتے ہوئے مشہور شاعر انور مسعود نے بھی ارشاد فرمایا تھا۔
رس ملائی اور بیت الافتخار۔۔۔یو بی ایل میں تو ملازم تو نہیں
اے منور ہاشمی۔۔۔۔نہ مار
ڈاکٹر صاحب نے قطعہ کہا اور بار بار سنایا واٹس ایپ پر بھیجا۔یہ میرے لئے عنائت ہے۔چھوٹا بھائی سجاد اس کی قدر سمجھتا ہے کہنے لگا نسلوں کے لئے انمول تحفہ ہے سچی بات ہے اس میں شک بھی کوئی نہیں۔
کبوتر مدینہ مکہ حرم دانہ ہماری شاعری میں بڑے معنی رکھتا ہے۔ڈاکٹر خالد عباس کی نظر نور جرال کا شعر پیش کر رہا ہوں۔
نصیب طائران خلد میں قرباں اس کبوتر پر
کہ جس کا آشیاں ہے گنبد خضرا کے سائے میں
جناب الاسدی صاحب اس شعر میں آپ کو دیکھتا ہوں۔گنبد خضرا کے سائے میں کتنے لوگ تھے اور اڑ گئے نہ جہانگیر خالد مغل رہے نہ ضیغم خان نہ فارقلید چودھری نہ ہی خواجہ صاحب اور بے شمار ان گنت لوگ مدینے آئے چلے گئے آپ خوش نصیب ہیں کس پیاری جگہ میں ہیں۔اور ہم بھی کچھ کم نصیب نہیں کہ گنبد خضرا کے سائے میں عزیزم فیصل جدون عزیزم جہانزیب منہاس کے ساتھ آپ ایک معتبر آواز ہیں۔سرکار مدینہ کو آتے جاتے دیکھتے رہئے دعا کیجئے وہ آنکھیں سلامت رہیں جو مدینے وچ رہ گئیاں سن اور وہ لکھتا رہے افتخار جس کا تذکرہ آپ نے اس قطعے میں کیاہے۔ ہم پندرہ سوالفاظ لکھتے ہیں حق ادا نہیں ہوتا آپ پچاس ساٹھ لفظوں میں دل جیت لیتے ہیں۔آج عزیزم عدنان اور عزیزہ حمیرہ سے پلاؤ کھا کر آیا ہوں آتے ہوئے ڈھیر سی کتابیں دیں کہنے لگا بھائی جان انکل لے جائیے میر کی کتابیں اب ہم نے کیا کرنی اللہ نے اپنے کرم اور اس شاعری کی جادوگری سے گھر بنا دیا ہے آپ لے جائیے گویا وہ اب میرا گھر خراب کرنے کے لئے حسرت موہانی،میر اور جگر مراد آبادی کی کتابوں کو گھر سے نکال رہا ہے۔ہائے افسوس ہماری نسلیں اب کتابیں نہیں پڑھتیں۔
ڈاکٹر خالد میرے پاس الفاظ نہیں کہ میں اس قطعے کا قرض اتار سکوں البتہ روز محشر دکھا دوں گا کہ گنبد خضرا کے سائے میں رہنے والے نے لکھا ہے۔مجھے آقا بخشش دلوا دیں گے۔ سلامت رہئے سارے بیٹوں اور بیٹیوں کو پیار اس عظیم خاتون کو بھی سلام جس نے اس ارض پاک میں پاکستان کو سچے پاکستانی دئیے۔جیوندے رو ڈاکٹر صاحب
(تحریک انصاف شمالی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain