تازہ تر ین

بھارت کی خوش فہمی اور ہماری بہادر افواج

خدا یار خان چنڑ
ماہ ستمبر کا آغاز ہوتے ہی دل ودماغ پر ایک عجب سرشاری کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ اپنا سر فخر سے بلند ہوتا محسوس ہوتا ہے اور ایسا کیوں نہ ہو کہ 1965میں اسی ماہ کے دوران پاکستان کی بہادر فوج نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن بھارت کو ایسی ذلت آمیز شکست دی کہ وہ برسوں اپنے زخم چاٹتا رہا۔ بھارت نے پاکستان کے قیام کوپہلے دن سے ہی قبول نہیں کیا تھا، بھارتی حکمرانوں کا خیال تھا کہ پاکستان چھ ماہ سے زیادہ دیر تک اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا اور دوبارہ بھارت سے آن ملے گا۔ دراصل لاالہ الا اللہ کی بنیاد پر بننے والا پاکستان جب سے معرض وجود میں آیا تھا، تب سے یہ کفر کے دل میں کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے اور وہ اس کومٹانے کے درپے رہے ہیں۔ انہوں نے جب دیکھا کہ یہ کٹا پھٹا پاکستان جس نے1947میں بے سروسامانی کی کیفیت اور مسائل کے انبار میں اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔ آج یہ بھرپور طاقت بن کر ابھر رہا ہے تو ان کے قلوب و اذہان میں طرح طرح کے منصوبے پنپنے لگے۔ وہ پاکستان کی سلامتی وبقاکو خطرے میں ڈالنے کیلئے مختلف محاذوں پر سازشوں میں مصروف رہنے لگے، لیکن انہیں ہر محاذ پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
بھارتی حکمرانوں اور انتہا پسند ہندؤں کی فرسٹریشن بڑھتی جا رہی تھی اور وہ اس خطہ میں مسلمانوں کی ایک ہزار سالہ حکمرانی کا بدلہ انہیں غلام بنا کر لینے کے خواب کو جلد شرمندہ تعبیر ہوتا دیکھنا چاہتے تھے۔ 6ستمبر1965کی جنگ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ بھارتی جنرل چودھری نے اپنے سپاہیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے یہ بڑھک ماری کہ ہم لاہور کے جم خانہ میں ناشتہ کریں گے، شراب پیئیں گے اورشغل وطرب کی محفل سجائیں گے۔لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ اس کا واسطہ کس بہادر فوج اور قوم سے پڑا ہے۔پاکستانی فوج کے جذبہ جہاد سے سرشار نوجوانوں نے سروں پہ کفن باندھ کر سیسہ پلائی دیوار بنتے ہوئے کچھ اس انداز سے دشمن کامقابلہ کیا کہ پہلے ہی ہلے میں جنگ کاپانسہ پلٹ کر رکھ دیا اور دشمن کو سرپٹ بھاگنے پر مجبور کر دیا اور وہ جنرل چودھری جو جمخانہ کلب میں شراب پینے کی خواہش لے کر آیا تھا، وہ بی آر بی نہر کا پل بھی عبور نہ کر سکا اور اپنی جھنڈے والی جیپ باٹاپور میں چھوڑ کر بھاگ کھڑا ہوا۔ ہڈیارہ نالے کے کنارے میجر شفقت بلوچ اس کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے تھے، وہ بیان کرتے ہیں کہ جنرل چودھری لاہور جمخانہ میں شراب پینا چاہتا تھا، میں نے 3 دن اس کو ہڈیارہ نالے کے پانی کا ایک گھونٹ بھی نہیں پینے دیا۔
ہماری بری فوج کے جوان آخری جوان اور آخری گولی تک لڑو کے نعرے لگاتے ہوئے دیوانہ وار دشمن کی صفوں پرٹوٹ پڑے اور ان کو تہس نہس کر کے رکھ دیا۔ اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ایوب خان نے قوم سے اپنے ولولہ انگیزخطاب میں کہا میرے عزیزہم وطنو! دس کروڑ پاکستانی شہریوں کے لیے آزمائش کی گھڑی آن پہنچی ہے۔ آج صبح لاہور کے محاذ پربھارتی فوجوں نے حملہ کر دیا ہے۔ انہوں نے نہایت ہی بزدلانہ طریقے سے وزیرآباد میں کھڑی مسافر ٹرین پرگولیاں برسائی ہیں۔ پاکستان کے دس کروڑ عوام جن کے دل لاالہ الااللہ محمدرسولؐ اللہ کی آواز پر دھڑکتے ہیں، اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بھارت کی توپیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاموش نہیں ہوجاتیں۔ بھارتی حکمرانوں کو یہ پتہ نہیں کہ انہوں نے کس قوم کو للکارا ہے۔ تیار ہوجاؤضرب لگانے کے لیے کیونکہ جس بلا نے تمہاری سرحدوں پرسایہ ڈالا ہے، اس کی تباہی یقینی ہے۔ باضابطہ جنگ شروع ہونے پر مردانہ وار آگے بڑھو اور دشمن پر ٹوٹ پڑو۔ اللہ تمہارا حامی وناصر ہو۔ اس خطاب نے فوجی جوانوں اور قوم میں ایک نیا جذبہ بھر دیااور وہ وطن کی خاطر اپنا تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہو گئے۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھی اپنی سرزمین کا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ آگے بڑھ کر انبالہ، سرینگر اور پٹھانکوٹ کے ہوائی اڈوں پرحملہ کرکے دشمن کے بیسیوں جہاز تباہ کردیے اور فضائی لڑائی میں بھی برتری حاصل کر لی۔ ایم ایم عالم نے مختصر ترین وقت میں بھارت کے 5جنگی جہاز تباہ کرکے دشمن پر ہیبت طاری کردی۔ بحری فوج بھی کسی سے پیچھے نہیں تھی۔ بحریہ کے جوان اس وقت ناشتے میں مصروف تھے۔ جب ان کو پتا چلا کہ بزدل دشمن نے ایک غیرت مند قوم پر حملہ کرکے اس کی غیرت کو للکارا ہے تو وہ اپنا سب کچھ چھوڑ کر کھلے پانیوں میں اترگئے اور اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جذبہ جہاد اور دینی حمیت سے سرشار ہو کر دوارکا کے قلعے تک جاپہنچے اور اس کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ بقول شاعر:
دشت تو دشت ہیں دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے
پاک فوج کی انہی صلاحیتوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کے امن مشن میں اسے ہر دلعزیز گردانا جاتا ہے۔ کسی بھی آزمائش میں پاک سرزمین کے سپوت ایک انچ پیچھے نہیں ہٹتے اور جواں مردی کی مثال بن جاتے ہیں۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے۔ یہ پاک فوج ہی ہے جس کے باعث ہم راتوں کو اپنے گھروں میں میٹھی نیند سوتے ہیں اور وطن کے یہ محافظ ہماری سرحدوں کی حفاظت کیلئے جاگتے رہتے ہیں۔ اللہ میرے وطن کے ہر ایک سپاہی کو اپنی حفظ وامان میں رکھے۔ آمین
پاکستان زندہ باد
پاک فوج پائندہ باد
(کالم نگارسیاسی وسماجی امورپرلکھتے ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain