تازہ تر ین

نئی حلقہ بندیاں آئینی ترمیم کا مسودہ آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا

اسلام آباد (اے پی پی)نئی مردم شماری کے تحت قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں کے ضمن میں آئینی ترمیم کا مسودہ تیارکرلیا گیا ہے جسے آج (جمعرات کو) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ یہ فیصلہ قومی اسمبلی میں پارلیمانی قائدین کے اجلاس میں کیا گیا جو بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرقانون زاہدحامد، وفاقی وزیرپارلیمانی امورشیخ آفتاب احمد، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماءحاجی غلام احمد بلور، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اکرم خان درانی، مسلم لیگ (ف) کے غوث بخش مہر، پختونخواملی عوامی پارٹی کے محمودخان اچکزئی، پاکستان پیپلزپارٹی کے سید خورشید احمدشاہ اورسید نویدقمر، متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار، پاکستان تحریک انصاف کے شاہ محمودقریشی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمدخان شیرپاﺅ سمیت سیکرٹری قانون، سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب، چئیرمین نادرا، ادارہ شماریات پاکستان کے افسران اوردیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن اورنادرا کے حکام نے شرکاءکو مطلوبہ اعدادوشمار پیش کئے اور پارلیمانی قائدین کو نئی حلقہ بندیوں بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصرگفتگو کرتے ہوئے سپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق مسودہ قانون کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جسے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا اوربعدازاں سینیٹ سے اس کی منظوری لی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ایک روزقبل بھی اجلاس میں قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستیں برقرار رکھنے پر اتفاق کیاگیاتھا، آج اس معاملے پر مزید مشاورت ہوئی اور مسودہ قانون کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کے تحت خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی4 جنرل اورایک خواتین نشست کا اضافہ ہوگا، صوبے میں قومی اسمبلی کی 39 جنرل اورخواتین کی 9 مخصوص نشستیں ہوں گی اور خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد48 ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دوجنرل اورخواتین کی ایک نشست کا اضافہ ہوگا اور صوبے میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی کل تعداد 20 ہوگی۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات اورسندھ کی نشستوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ سپیکرقومی اسمبلی نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کیا جائیگا،اسلام آباد سے اب قومی اسمبلی کی تین نشستیں ہوں گی۔یوں مجموعی طورپر قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد272 اور 60 مخصوص نشستوں کے بعد یہ تعداد332 ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد میں اضافہ آبادی کی بنیاد پرہوگا، 7 لاکھ 80 ہزار کی آبادی کیلئے قومی اسمبلی کی ایک نشست ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ یہ سلسلہ این اے ون سے شروع ہوگا ، اس میں مارجن آف ایرر پلس مائنس 10 ہوسکتاہے۔ مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد 272اور 60مخصوص نشستیں ہونگی۔ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق مسودہ قانون کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جسے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا اوربعدازاں سینیٹ سے اس کی منظوری لی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ایک روزقبل بھی اجلاس میں قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستیں برقرار رکھنے پر اتفاق کیاگیاتھا، معاملے پر مزید مشاورت ہوئی اور مسودہ قانون کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ الیکسن کمیشن نے اپناپراسیس شروع کردیاہے اوراس ضمن میں وہ زیادہ تفصیلی طورپر آگاہ کریں گے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ نئی حلقہ بندی سے کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہو گا اور ضمنی انتخاب بھی نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ نئی حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم پر حکومت سینیٹ کو بھی اعتماد میں لے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ ضروری تھا اوراس لیئے تمام جماعتوں نے اس پر اتفاق کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ مردم شماری پر تحفظات کا معاملہ الگ ہے وہ موجود ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain