تازہ تر ین

کس سابق سپہ سالار کا ساتھ دیکر غلطی کی، عمران خان نے نام بتا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک اگر رپورٹ کے بعد کوئی تحریک چلاتی ہے تو ہر قیمت پر اسکا ساتھ دونگا۔ اب این آر او آیا تو سڑکوں پر آﺅں گا اس کیلئے سب کو ٹرینڈ کر چکاہوں۔ سیاست میں صرف ایک غلطی کی وہ پرویز مشرف کا ساتھ دینا تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف بے قصور ہوتا تو جھوٹ کیوں بولتا نواز شریف اور شہباز شریف نے طاہرالقادری کو سبق سکھانا تھا۔ ماڈل ٹاﺅن کا سانحہ پوری قوم نے دیکھا۔ شہباز شریف اور رانا ثناءاسی واقعہ کے ذمہ دار ہیں خواتین پر گولیاں چلانا کہاں کی جمہوریت ہے۔ پی ٹی اے اگر کوئی مووو چلاتی ہے تو میں ہر قیمت پر اس کاساتھ دونگا۔ حق کا ساتھ نہ دیا تو ایسے واقعات دوبارہ ہو سکتے ہیں۔ سیاست میں صرف ایک غلطی کی وہ پرویز مشرف کا ساتھ دیا آئندہ بھی ڈکٹیٹر کا ساتھ نہیں دونگا۔ نواز شریف اور آصف زرداری اندر سے آج بھی ملے ہوئے ہیں اوپر اوپر سے دکھاتے ہیں کہ ایک دوسرے کے خلاف ہیں جبکہ انکے مفاد ایک ہیں۔ پاکستان کو مشرف کے دو این آر اوز نے شاید نقصان پہنچایا ایک نواز شریف کو باہر بھیج کر اور دوسرا آصف زرداری کے ساتھ اگر اب این آر او ہوا تو سڑکوں کیلئے سب کو ٹرینڈ کر چکاہوں۔ طالبان کی کئی اقسام تھیں۔ جو پولیو ورکر کو مار رہے تھے۔ سمیع الحق نے ہمارا ساتھ دیا، وہ ہمارے ساتھ کھڑا ہوا۔ اور پولیو ورکر کو بچایا۔ انہوں نے فتویٰ دیا کہ پولیو قطرے ٹھیک ہیں۔ آج تک مدرسوں کو کوئی بھی مین سٹریم نہیں لے کر آیا۔ سمیع الحق کے ساتھ ایم او یہ سائن کیا،۔ ان کی ایک بڑی چین ہے۔ طالبان کون ہیں؟ وہ ہمارے ملک سے آئے ہوئے۔ یہ دو قسم کے ہیں۔ ایک جنہیں پیسے دئیے جاتے ہیں اور وہ تباہی مچاتے ہیں۔ دوسرے وہ جن کے لوگ مارے گئے۔ وہ اس لئے طالبان بنتے ہیں کہ ان کے ا پنے مارے گئے۔ ہماری فوج نے مارے یا کسی اور نے۔ ان کا بندہ مر گیا۔ برطانیہ میں آئی آر جو دہشتگرد تصور ہوتا تھا۔ اب مین سٹریم میں ہیں، بدلہ لینے کےلئے لڑنے والے ویسے طالبان نہیں جو پیسے لے کر تباہی مچاتے ہیں۔ طالبان کے دفتر کھولنے کا وقت گزر گیا۔ ریاست اور قوم مل کر لڑی ہے تو وہ جہاد ہوتاہے۔ یہ علیحدہ بحث ہے کہ ریاست ہی کسی کے ساتھ ملی ہوئی ہو تو انفرادی جہاد کا فیصلہ کون کرے۔ فوراً الیکشن ہونے چاہئیں نہیں تو اس وقت پر جب ہونے ہیں، اس میں ڈیلے نہیں ہونا چاہیے۔ انسان کوشش کرتا ہے اللہ کامیابی دیتا ہے اگلا وزیراعظم بن سکتا ہوں جنرل مشرف پاکستان کی سیاست کو سمجھتا نہیں۔ اس کے دو بندوں کو ہم پر دوبارہ مسلط کر دیا اور خود باہر چلے گئے۔ احتساب کروا کر الیکشن کرواتے تو درست ہوتا۔ کے پی کے حکومت نے 300 ارب روپے بجلی میں انویسٹمنٹ کروائے ہیں ہم ہائیڈل پاور پروجیکٹ بنا رہے ہیں اگر حکومت پانی سے بجلی بناتی تو سستی ہوتی۔ ان کی میٹرو بہت مہنگی بنی، ہم بہت سستی بنا رہے ہیں، ہماری میٹرو پیسے کما کر دے گی تفصیل پرویز خٹک بتا سکتے ہیں۔ ہم ماڈرن پشاور بنانے جا رہے ہیں۔ جب ہم اقتدار میں آئے کے پی کے میں دہشتگردی تھی۔ تب میں نے کہا تھا گورنر ہاﺅس کو لائبریری بنا دونگا۔ اب پولیس نے کہا ہے کہ امن قائم ہو چکا ہے۔ ہم اقتدار میں آئے تو تمام گورنر اور وزیراعلیٰ ہاﺅس سادگی اپنائیں گے۔ پرویز خٹک مثالی شخص ہے۔ سب سے کامیاب وزیراعلیٰ ہے پھر بنائیں گے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے احتساب کمشنر مقرر کرنا ہے۔ ہم آزاد احتساب چاہتے تھے۔ تسلیم کرتاہوں کہ آزاد احتساب کمیٹی قائم نہیں کر سکے۔ ڈی جی احتساب اور احتساب کمیشن میں کلیش ہو گیا۔ کمیشن ناکامیاب ہوگیا۔ پہلی مرتبہ احتساب نے ہمارا منسٹر پکڑا۔ احتساب کمیٹی کی طرف سے مسئلہ تھا اس لئے وہ بند ہوا۔ تحریک ا نصاف ن لیگ، پی پی پی، فضل الرحمن سے اشتراک نہیں کرے گی۔ ایک ایم کیو ایم الطاف کی تھی، اب دوسری ایم کیو ایم ہے اگر اکثریت نہ ہوئی تو دوسروں کو ساتھ ملا لیں گے۔ جاوید ہاشمی پی ٹی آئی میں غلط آئے تھے۔ اب بالکل صحیح جگہ چلے گئے۔ عوام فیصلہ کرتی ہے باغی یا داغی۔ عامر لیاقت حسین کے ساتھ اچھی بات چیت تھی، انہوں نے فیصلہ کیا کہ ابھی نہیں۔

 


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain