تازہ تر ین

ٹوئٹر پر جھوٹ اور نفرت پھیلانے والے خبردار ہوجائیں

لاہور( ویب ڈیسک) سوشل ویب سائٹس خصوصی طور پر ٹوئٹر اور فیس بک کو گزشتہ کچھ عرصے سے جھوٹی خبریں اور معلومات کے پھیلاو¿ پر اڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔

ساتھ ہی دونوں ویب سائٹس نے منفی، جھوٹی اور نفرت انگیز معلومات اور خبروں کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے کچھ اقدامات بھی کیے ہیں۔

تاہم دونوں ویب سائٹس اس حوالے سے تاحال مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوسکیں۔

تاہم مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے اب ایک اور منفرد طریقہ ا?زماتے ہوئے ایک نئے فیچر کی شروعات کردی۔

جی ہاں، ٹوئٹر نے نفرت انگیز، منفی اور جھوٹی معلومات یا خبریں پھیلانے والے اکاو¿نٹس کا پتہ لگانے کے لیے نئے فیچر ’اوریجنل ٹوئٹر‘ کا ا?غاز کردیا۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹوئٹر نے دنیا بھر میں مخصوص اینڈرائڈ اور ا?ئی او ایس صارفین کو نئے فیچر تک رسائی دے دی ہے۔

اس نئے فیچر کا مقصد کسی بھی وائرل ٹوئٹ، ٹرینڈ اور معلومات کا پہلا اور اصل ذریعہ معلوم کرنا ہے۔

نئے فیچر کے تحت اس بات کا بھی پتہ لگانا ممکن ہوجائے گا کہ جس اکاو¿نٹ سے ابتدائی ٹرینڈ کا ٹوئیٹ کیا گیا وہ اصلی ہے یا جعلی ہے، تاہم اس فیچر سے فوری طور پر یہ پتہ لگایا جاسکے گا کہ سب سے پہلے کس اکاو¿نٹ سے ٹوئیٹ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر پر ذاتی پوسٹس کم، خبریں زیادہ
ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اگرچہ یہ فیچر ہر طرح کے اکاو¿نٹس کی نشاندہی کرے گا، تاہم جو اکاو¿نٹس تصدیق شدہ ہے ان کی جانب سے ٹرینڈ شروع کیے جانے یا کسی بھی حوالے سے ٹوئیٹ کیے جانے کا پتہ لگانا انتہائی ا?سان ہوگا۔

انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اس فیچر کا مقصد سیکیورٹی اداروں کی معاونت کرنے سمیت غلط اور نفرت انگیز ماحول کو ختم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کا سب سے بڑی تبدیلی متعارف کرانے کا فیصلہ؟
کمپنی کے مطابق اس فیچر سے کسی کی جانب سے کسی بڑی اور اہم شخصیت کے ٹوئیٹ کو کاپی کرکے اسے غلط انداز میں پیش کرنے سے متعلق بھی معلومات ہوسکے گی۔

اگرچہ اس نئے فیچر کی ا?زمائشی عام صارفین پر نہیں کی جا رہی، تاہم اس فیچر کودنیا کے چند ممالک کے مخصوص صارفین پر ا?زمایا جا رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ چند ہفتوں کی ا?زمائش کے بعد اسے دیگر ممالک میں بھی ا?زمانے کے بعد اس فیچر کو عام کردیا جائے گا۔

نئے فیچر سے نفرت انگیز مواد کو کم کرنے میں مدد ملے گی، حکام—فائل فوٹو: اے ایف پی


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain